اتنا تو ہوا اے دل اک شخص کے جانے سے

Poet: سعید راہی By: سہرش, Lahore

اتنا تو ہوا اے دل اک شخص کے جانے سے
بچھڑے ہوئے ملتے ہیں کچھ دوست پرانے سے

اک آگ ہے جنگل کی رسوائی کا چرچا ہے
دشمن بھی چلے آئے ملنے کے بہانے سے

اب میرا سفر تنہا اب اس کی جدا منزل
پوچھو نہ پتہ اس کا تم میرے ٹھکانے سے

روشن ہوئے ویرانے خوش ہو گئی دنیا بھی
کچھ ہم بھی سکوں سے ہیں گھر اپنا جلانے سے

رسوائی تو ویسے بھی تقدیر ہے عاشق کی
ذلت بھی ملی ہم کو الفت کے فسانے سے

Rate it:
Views: 2643
15 Feb, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL