اجنبی سے لگتے ھو

Poet: SABA KOMAL By: Saba Komal, KSA

یہ کیسی آشنائی ھے کہ
اجنبی سے لگتے ھو
زندگی کے ساتھی ھو پر
اجنبی سے لگتے ھو

مانگ میں ستاروں جیسے
جگمگاتے رہتے ھو
ماتھے کا جھومر ھو پر
اجنبی سے لگتے ھو

گجرؤں کی مہکار اور
چوڑیوں کی چھن چھن ھو
آنکھ کا تل ھو ظالم پر
اجنبی سے لگتے ھو

خوشبؤ کیطرح تم
سانسوں میں رہتے ھو
انگلی میں نگینہ ھو پر
اجنبی سے لگتے ھو

محبتوں کے سائے میں
ساتھ ساتھ چلتے ھو
میری جاں کے قاتل ھو پر
اجنبی سے لگتے ھو ۔۔۔۔۔۔

Rate it:
Views: 2264
13 Jun, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL