کبھی زندگی میں اگر تو اکیلا ہو اور درد حد سے گزر جائے آنکھیں تیری بات بے بات رو پڑیں تب کوئی اجنبی تیری تنہائی کے چاند کا نرم ہالہ بنے تیرے زخموں پہ مرہم رکھے تیری پلکوں سے شبنم چنے تیرے دکھ کا مسیحا بنے