اجنبی
Poet: By: Sahil, karachiیوں بے سبب نہ پھیرا کر کوئی شام گھر بھی رہا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تئم تپاک سے
یہ نئے مزاج کا شہر ہے زرا فاصلے سے ملا کرو
More Sad Poetry
یوں بے سبب نہ پھیرا کر کوئی شام گھر بھی رہا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تئم تپاک سے
یہ نئے مزاج کا شہر ہے زرا فاصلے سے ملا کرو