اجڑا ہوا اپنا گلستاں ڈھونڈتا ہوں
تجھ کو ہر جگہ میں میری جاں ڈھونڈتا ہوں
گھر بھی جو رکھتا ہو جو اپنے آپ میں
کوئی ایسا اِس شہر میں مکاں ڈھونڈتا ہوں
جن پر کبھی تھے تم ساتھ ساتھ میرے
انہی راستوں کے اب نشاں ڈھونڈتا ہوں
نفرتیں، کدورتیں، ہوس تک نہ ہو
سب سے پاک ایسا جہاں ڈھونڈتا ہوں
مشکلوں، مصیبتوں میں جب گھِر آتا ہوں
پھر تیری دعائیں میری ماں ڈھونڈتا ہوں