احساس جاگ رہا ہے ،عمل سو رہا ہے
ہمت معذور ہے، شعور رو رہا ہے
دل میں ہے پوشیدہ باتوں کا پلندہ
زبان خاموش ہے، ماحول رو رہا ہے
جس چیز کو چاہوں اس صورت ڈھالوں
ہاتھ بے بس ہیں، ہنر رو رہا ہے
سر کر لوں راستوں کو، منزل پہ جا پہنچوں
پاؤں زخمی ہیں، سفر رو رہا ہے