چاندرات میں
چاندنی سابدن
چاندی جیسارنگ
سنگ مرمریںسی ٹھنڈک
کوئی رات کےآدھےپہر
جاگےخوشیوں کی لہر
جب پاس میںتم
احساس کی طرح
چھائی رات کی
تنہائی ھو
موسم بہار
لب سےملے لب
زلف کی گھٹا چھائی ھو
اس کی اوٹ سے
دکھائی دے
چہرہ کھلا گلاب سا
رنگ بھی شادابی
ہرعضو در مقابل عضو
حسن کی برسات میں
تیری میٹھی بات میں
زندگی شبنمی سی لگے