اختتام پزیر یہ سال بھی

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston


اختتام پزیر ہونے کو یہ سال بھی
جس میں پھیلا کووڈ کا جال بھی

عجب بےبسی وبےکلی رہی طاری
رب سے مانگ معافی اپنی ہر خطاکی

اسی کےاذن سےدورہو یہ وبا بھی
وہی خیر خواہ بھی وہی جلِ جلال بھی




 

Rate it:
Views: 1139
07 Dec, 2020