اداس بیٹھی تھی کہ تیری یاد آ گئی
میرے ہونٹوں پہ بھولی ھوئی بات آگئی
میں بے ساختہ ھو کر ہنس پڑی
جب تیری مجھے دیکھے کی وہ ادا یاد آگئی
ہجوم میں اچانک سے تیری آواز آگئی
میں تصور سمجھھ رہی تھی پر میری سامنے میری جان آ گئی
مدت سے آنکھیں ترس رہی تھی دیدار کو
تجھے دیکھتے ہی آنکھوں میں اشکوں کی مسکان آ گئی