کیوں اداس اداس ہے زندگی
کیوں غموں سے بوجھل ہے آدمی
کیوں روٹھ گئی ہے اس کی ہنسی
کیوں پاس نہیں ہے کوئی خوشی
کیوں آنکھوں میں آنسو آتے ہیں
کیوں ہنسنے والے روتے ہیں
کیوں اپنے پرائے ہوتے ہیں
کیوں آنے والے جاتے ہیں
ہم سب کا خدا تو ایک ہے
کیوں خون کے دریا بہتے ہیں
کیوں اداس اداس ہے زندگی
کیوں غموں سے بوجھل ہے آدمی
کتنے خاب ٹوٹ جاتے ہیں
کتنے ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں
روشن روشن چہرے یہاں
بجھ جاتے ہیں
ساتھ چھوٹ جاتے ہیں
کیوں اداس اداس ہے زندگی
کیوں غموں سے بوجھل ہے آدمی