اداس زندگی

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

کیوں اداس اداس ہے زندگی
کیوں غموں سے بوجھل ہے آدمی
کیوں روٹھ گئی ہے اس کی ہنسی
کیوں پاس نہیں ہے کوئی خوشی

کیوں آنکھوں میں آنسو آتے ہیں
کیوں ہنسنے والے روتے ہیں
کیوں اپنے پرائے ہوتے ہیں
کیوں آنے والے جاتے ہیں
ہم سب کا خدا تو ایک ہے
کیوں خون کے دریا بہتے ہیں

کیوں اداس اداس ہے زندگی
کیوں غموں سے بوجھل ہے آدمی

کتنے خاب ٹوٹ جاتے ہیں
کتنے ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں
روشن روشن چہرے یہاں
بجھ جاتے ہیں
ساتھ چھوٹ جاتے ہیں

کیوں اداس اداس ہے زندگی
کیوں غموں سے بوجھل ہے آدمی
 

Rate it:
Views: 1477
25 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL