اداس لوگو ادھر تو آؤ ہمیں بتاؤ
کہاں کہاں پر ملے ہیں گھاؤ ہمیں بتاؤ
سفر میں درپیش مشکلوں کا بھی تذکرہ ہو
یہ داستانِ الم سناؤ ہمیں بتاؤ
سفر کے آغاز میں بھی انجام کا علم ہو
ابھی محبت نہ آزماؤ ہمیں بتاؤ
سپاہیانِ وفا چلے ہیں بڑے سفر پر
ہے کس جگہ پر ابھی پڑاؤ ہمیں بتاؤ
مجھے خبر ہے کوئی بھی مرہم نہیں کرے گا
بس اک صدا ہے ہمیں بتاؤ ہمیں بتاؤ