Add Poetry

اداس ہیں

Poet: صاحبزادہ ٰعزیر اللہ By: صاحبزادہ ٰعزیر اللہ, Islamabad

اس شھرِ خموشاں کے دریچے اداس ہیں
باغیچے بھی سنسان ہیں، غنچے اداس ہیں

صبحِ ازل سے لکھا ہے قسمت میں اضطراب
مخلوق بھی، خالق کے بھی چرچے اداس ہیں

آئی ہے میرے شہر پہ ایسی خزاں کہ اب
شبنم ، بہار ، تتلی ، پرندے ____ اداس ہیں

کھیلوں کے جو میدان تھے، میدانِ حرب ہیں
سٹاپو ، پتنگ ، گْڈیاں ، کنچے ____ اداس ہیں

مالی چمن کا راہئ راہِ عدم ہوا
اب کے برس گلاب کیا ، لالے اداس ہیں

تم کیا گئے کہ شہر کی رونق بھی گل ہوئی
لیل و نہار ، بارشیں ، کوچے ____ اداس ہیں

یوں جانبِ میخانہ سے گونجی ہے اک صدا
شمع ، خمار ، ساقی و پیالے اداس ہیں

آئی شبِ وصال بھی فرقت لئے عْزیر
ان کی ادائیں ، شوخیاں ، دیدے اداس ہیں
 

Rate it:
Views: 475
23 Jun, 2015
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets