Add Poetry

ارادہ ہے جب اپنی ہی کشتی ڈبونے کا تو

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

ارادہ ہے جب اپنی ہی کشتی ڈبونے کا تو
سمندر میں اب کوئی سیلاب نہیں آتے

میرے نینوں کو دیکھو انہیں کیا ہوا ہے
ان پتھروں میں اب کوئی خواب نہیں آتے

قصور کیا ہے میرا، میری زندگی کے مالک
ان کانٹوں کے گلشن میں اب کوئی گلاب نہیں آتے

اے پتھر دل جب سے تو روٹھ گیا مجھ سے
میری شاعری میں اب کوئی شباب نہیں آتے

اے سنگدل بے وفا کیوں چراتا ہے نظروں کو
ان سوالوں کے تو عرش سے بھی جواب نہیں آتے

خفا جو ھو جاتا تھا وہ تیری ھر بات پے تنویر
سوچتا ھوں شاید تجھے ہی کوئی آداب نہیں آتے

Rate it:
Views: 634
16 May, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets