ظلمت کے اندھیروں میں آج ایک اور چراغ بجھ گیا جو دے رہا تھا روشنی وہ مہتاب ڈوب گیا یہاں سچ بولنے کی سزا موت ہے ساجد اسی لیے زمانہ سچ بولنا چھوڑ گیا