مقصد ہو اگر تربیتِ لعل بدخشاں بے سود ہے بھٹکے ہوئے خورشید کا پرتو دنیا ہے روایات کے پھندوں میں گرفتار کیا مدرسہ‘ کیا مدرسہ والوں کی تگ و دو کر سکتے تھے جو اپنے زمانے کی امامت وہ کہنہ دماغ اپنے زمانے کے ہیں پیرو