اسے بھولنے کے مراحل میں ہوں ان دنوں
نئی محبت کی تلاش میں ہوں ان دنوں
کیا دن تھے جو بے پرواہی میں گزرتے تھے
درپیش ہے محبت کی نزاکت ان دنوں
اردگرد رہتی تھی ہر پل اس کی خوشبو
اب تو یاد بھی بھولے سے آتی ہے ان دنوں
وہ جو بادل تھے چھٹ گئے اس کے تصور کے
نئے موسموں کی آمد کا احتمال ہے ان دنوں
لہجوں کی اپنائیت جانے کہاں کھو گئی ہے
یہ محبتوں میں اجتناب کیسا ہے ان دنوں