اسے دیکھ کر اپنا محبوب پیارا بہت یاد آیا

Poet: عبد الحمید By: Osama, Gujrat

اسے دیکھ کر اپنا محبوب پیارا بہت یاد آیا
وہ جگنو تھا اس سے ہمیں اک ستارہ بہت یاد آیا

یہی شام کا وقت تھا گھر سے نکلے کہ یاد آ گیا تھا
بہت دن ہوئے آج وہ سب دوبارہ بہت یاد آیا

سحر جب ہوئی تو بہت خامشی تھی زمیں شبنمی تھی
کبھی خاک دل میں تھا کوئی شرارہ بہت یاد آیا

برستے تھے بادل دھواں پھیلتا تھا عجب چار جانب
فضا کھل اٹھی تو سراپا تمہارا بہت یاد آیا

کبھی اس کے بارے میں سوچا نہ تھا اور سوچا تو دیکھو
سمندر کوئی بے صدا بے کنارہ بہت یاد آیا

Rate it:
Views: 611
07 Jul, 2021