کیسے ہو
اس تنہائی میں کیسے ہو
اور کیا کرتے ہو
کون کون یاد آتا ہے اور کیسی کیسی یادوں سے ڈر لگتا ہے
کیا کوئی غم٬ کوئی د کھ٬ کوئی رنجش دل بہلانے آتی ہے
کوئی سپنا٬ کوئی بھول
کوئی آوارہ شکوا
ویرانی کے کندھے پر سر رکھ کے تم پر ہنستا ہے
کیا گم صم چپ تصویریں٬ ٹیبل
اور بیمار کتابیں
گونگی کھڑکی٬ ساکت پنکھا
اور لاچار سکوت پنکھا
سانسوں میں گرہوں پر گرہیں ڈال ڈال کے
دل کو دکھا دیتے ہیں
کیا دل کو د کھا دیتے ہیں
کچھ بولو نا
اس تنہائی میں کیسے ہو
اور کیا کرتے ہو