اس زندگی میں کوئی تو بھی نقص ڈھونڈ لے
اب آئینے کے پار کوئی عکس ڈھونڈ لے
تہنائیوں کی بھیڑ میں گمنام ہو یہاں
تجھ کو بھی کوئی پیار کرے شخص ڈھونڈ لے
یہ آندھیوں کا شہِٰر ہے جینا بھی ہے تجھے
پربت کے پار زندگی کا حبس ڈھونڈ لے
گر تجھ کو میری ذات سے ہی دل لگی نہیں
کوئی تو میرے پیار کے برعکس ڈھونڈ لے
شب کا چراغ آج بھی بجھنے کو آگیا
وشمہ طلوعِ سحر سا ہی رقص ڈھونڈ لے