اس نے جو چہرا دکھایا تھا
ساتھ موسمِ بہار بھی لایا تھا
میں کیوں نہ کروں تعریف اُسکی
اک پل چاند سا نظر آیا تھا
کہتے ہیں وہ کہ محبت نہ تھی
یوں ہی ہم نے ستایا تھا
تیرا یوں چھپ چھپ کے ہمیں دیکھنا
یہ محبت نہ تھی تو کیا تھا
واھ کیا انداز بدلتا دیکھا ارسلؔان
جشنِ جدائی ہم نے خوب منایا تھا