اس نے میرا حال پوچھا ہے
کتنا مشکل سوال پوچھا ہے
ہچکیوں کا عجیب لہجہ تھا
بات کو ٹال ٹال پو چھا ہے
تم مجھے چھوڑ تو ناں جاؤ گے
واسطے ڈال ڈال پوچھا ہے
آنسوؤں کی زبان میں اس نے
جتنا پوچھا کمال پوچھا ہے
کیا کبھی مل سکیں ہم دونوں
مجھ سے میرا خیال پوچھا ہے
دن گزرتا ہے کس طرح میرا
کیسے گزرے کا سال پوچھا ہے
اس نے میرا حال پوچھا ہے
کتنا مشکل سوال پوچھا ہے