اس نے کہاکہ مجھ سے تمہیں کتنا پیار ہے؟
میں نے کہا ستاروں کا کوئی شمار ہےِ؟
اس نےکہا کہ کون تمہیں ہےبہت عزیز
میں نے کہا کہ دل پہ جسےاختیار ہے
اس نےکہا کہ کون سا تحفہ ہے من پسند
میں نے کہا کہ وہ شام جو اب تک ادھار ہے
اس نے کہا کہ خزاں ملاقات کا جواز
میں نے کہا کہ قرب کا مطلب بہارہے
اس نے کہا کہ سینکڑوں غم زندگی میں ہیں
میں نے کہا کہ غم نہیں جب غمگسار ہے
اس نے کہا کہ ساتھ کہاں تک نبھاؤ گے
میں نے کہا کہ جتنی یہ سانسوں کی تار ہے
اس نے کہا کہ مجھ کو یقیں آئے کس طرح
میں نے کہا کہ میرا نام اعتبار ہے!!!