اس کو معلوم بھی نہ تھا کہ عمر گنوا دی ہم نے

Poet: Ijaz Ahmed By: Ijaz Ahmed, Faisalabad

اس کو معلوم بھی نہ تھا کہ عمر گنوا دی ہم نے
یاد کی راہوں پہ چل کر جاں لٹا دی ہم نے

اس کی ہستی کے تصور نے ہمیں زندہ رکھا
ورنہ غم کی تپش میں دنیا بھلا دی ہم نے

وصل کے خواب سجائے دل کو بہلایا بہت
ہجر کے لمحوں میں لیکن آگ جلا دی ہم نے

چاہتوں کا جو دیا تھا وہ بجھایا کس نے
آخری سانس تلک اس کو ہوا دی ہم نے

اس کے لہجے میں تھا جادو، تھی صدا میں خوشبو
ایک پل سن کے صدیوں کی پیاس بجھا دی ہم نے

ہجر کے زخم چھپائے ہیں وفا کی خاطر
دل کے کاغذ پہ فقط خون سجا دی ہم نے

لوگ کہتے ہیں وفا کا کوئی حاصل ہی نہیں
پھر بھی دنیا سے الگ راہ بنا دی ہم نے

اب غنیمت ہے کہ دل درد کا عادی نکلا
ورنہ تنہائی میں کیسی آگ لگا دی ہم نے

خواب کی دھند میں الجھے رہے عمر بھر اعجازؔ
ایک تصویر کی خاطر خود کی ذات مٹا دی ہم نے
 

Rate it:
Views: 3
27 Aug, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL