چاند تارے اُداس دیکھے ہیں
غم کے مارے اُداس دیکھے ہیں
اِک پرندے کی موت پر یارو
سب نظارے اُداس دیکھے ہیں
ایک تتلی کو جب چھوا میں نے
پھول سارے اُداس دیکھے ہیں
کس کو کچا گھڑا ہے لے ڈوبا
پھر کنارے اُداس دیکھے ہیں
اُس کی شہزاد جھیل آنکھوں میں
خواب سارے اُداس دیکھے ہیں