ایک حسیں صورت سےدل لگا بیٹھا ہوں
اس کی محبت میں دنیا بھلا بیٹھا ہوں
جب دم نکلےگاتو وہ بھی چل دیں گے
جنہیں روح کی طرح جسم میں بسابیٹھاہوں
رورو کر اب تو آنکھیں خشک ہو گئی ہیں
ان میں جتنےآنسو تھے وہ سب بہابھیٹاہوں
اےتقدیرخدا کہ لیے اب تو مجھ پہ رحم کر
میں تیرے ہاتھوں بہت ستم اٹھا بیٹھا ہوں
اصغر کو بھی زندگی بھر کاساتھی مل گیا
جدائی کہ غم کو سدا کہ لیےاپنابنابیٹھاہوں