سر شام ہی میں دیا بجھا دیتا ہوں اندھیرے میں منہ اپنا چھپا لیتا ہوں جانے والا تو لوٹ کے نہ آئے گا اس کی یاد میں دل کو بہکا لیتا ہوں لوگ سمجھتے ہیں مدہوش پڑا ہے میں سپنے میں اُسے بلا لیتا ہوں