اس کے کچھ جھوٹے دعوے، اور میری ٹوٹتی امیدیں"

Poet: Maria Riaz By: Maria Ghouri, Haroon abad

میں نے کہا; میں خواب ہوں؟
کہنے لگا تمیں حقیقت کروں گا

میں نے کہا; میں بے جان پتلا ہوں؟
کہنے لگا تجھ میں اپنی سانسیں پھونکوں گا

میں نے کہا; مجھ میں زندگی بس نام ہے؟
کہنے لگا تجھ میں ڈوب جاؤں گا

میں نے کہا; میں ہنس نہیں سکتی؟
کہنے لگا تمارے لبوں پر مسکراہٹیں سجاؤں گا

میں نے کہا; میں نامکمل فقرہ ہوں؟
کہنے لگا تجھے بے مثال تحریر لکھوں گا

میں نے کہا; میں بے رنگ تیتلی ہوں؟
کہنے لگا تجھ میں دھنک کے رنگ بھروں گا

میں نے کہا; میں موت ہوں؟
کہنے لگا دلنشیں تجھے ہنس کر گلے سے لگاؤں گا

Rate it:
Views: 495
27 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL