افرنگ زدہ

Poet: Allama Iqbal By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

 ترا وجود سراپا تجلی افرنگ
کہ تو وہاں کے عمارت گروں کی ہے تعمیر

مگر یہ پیکرِ خاکی خودی سے ہے خالی
فقط نیام ہے تو زر نگارو بے شمشیر

تری نگاہ میں ثابت نہیں خدا کا وجود
مری نگاہ میں ثابت نہیں وجود ترا

وجود کیا ہے؟ فقط جوہر خودی کی نمود
کر اپنی فکر کہ جوہر ہے بے نمود ترا
 

Rate it:
Views: 491
10 Sep, 2011