افسانہ

Poet: Rizwan By: Rizwan, lahore

آج تم کو محبت کا اک افسانہ سناتا ھوں
بے نام سی وفا کا اک سمندر دکھاتا ھوں
کوئ سمجھے نہ سمجھے میرے آنسوؤں کی کہانی
آج تم کو ڈوبا ہوا اک ساغر دکھاتا ھوں
چلتا ہوں کیوں اس طرح نڈھال سا ھو کر
آج تم کو زخموں کا لباس دکھاتا ھوں
کیوں کرتا ھوں دنیا کو جلانے کی باتیں
آج تم کو سپنوں کی راکھ دکھاتا ھوں
کیوں ہوا میں بدنام لوگوں کی نظروں میں
آج تم کو گناہوں کا گلستاں دکھاتا ھوں
کیوں بنا دیوانہ چاہت میں رضی
آج تم کو وہ جلوہ حسن دکھاتا ھوں

Rate it:
Views: 540
05 Apr, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL