لہک کہ کاغذ پہ پیرا نام مٹاتی کیوں ہو مجھ سے اقرار کرو پیار چھپاتی کیوں ہو کیا ضرورت تھی میری زندگی میں آنے کی آگئی ہو تو مجھے چھوڑ کر جاتی کیوں ہو چوٹ کھانے کا بڑا شوق تھا تم کو صابرہ درد مہکا ہے تو اب شور مچاتی کیوں ہو