التجاء

Poet: Abdul Waheed Sajid By: Abdul Waheed Ghori, Dunya Pur, District Lodhran

میں تم سے پوچھ سکتا ہوں
میری آخر خطا کیا ہے
جو تم سے پیار کرتا ہوں
تیرا دیدار کرتا ہوں
سمجھتا میں بھی ہوں سب کچھ
تیری نظروں کے قابل اب
کہاں میری یہ صورت ہے
میرے جیون میں بھی شاید
نہیں میری ضرورت ہے
مگر کہنا یہ چاہوں گا
اگر مجھ سے بچھڑ کے بھی
کمی محسوس ہو میری
مجھے آواز دے دینا
میں واپس لوٹ آؤں گا
تمہیں اپنا بناؤں گا
میں ٹھکرا دوں گا یہ دنیا
تمہارے پیار کی خاطر
میں جیون وار دوں اپنا
تیرے دیدار کی خاطر
مگر ہے التجاء اتنی
مجھے آواز دے دینا
فقط آواز دے دینا

Rate it:
Views: 628
07 Jan, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL