Add Poetry

الفت کو بجھا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: توقیر اعجاز دیپک, جھنگ

الفت کو بجھا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر
نفرت کو ہوا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر

جنت کی طرح ہوتا ہے گھر ویسے تو لیکن
دوزخ سا بنا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر

جذبات کے ناتے ہوں یا پھر خون کے رشتے
قربت کو مٹا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر

انسان تو انسان ہیں مرجھائیں نہ کیسے
پیڑوں کو سکھا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر

وہ زخم نہیں لگتے کبھی تیغ و سناں سے
جو زخم لگا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر

ہتھیاروں سے وہ حشر بپا ہوتا نہیں ہے
جو حشر مچا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر

تہذیب و ثقافت میں تفاوت نہ ہو چاہے
سیمائیں بنا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر

ہو جاتی ہیں پھر راکھ کئی نسلیں دہک کر
جب آگ لگا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر

بستے ہوئے شہروں کو میں نے دیکھا ہے دیپک
شمشان بنا دیتے ہیں الفاظ کے نشتر

Rate it:
Views: 2
28 Feb, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets