اماں

Poet: سیدہ ثناء By: Sana, Lahore

میکے جب بھی جاتی ہوں
اماں حال چال جو پوچھتی ہیں
بیٹی خوش تم رہتی ہو
ہنس کہ میں یہ کہتی ہوں
اماں خوش بہت میں رہتی ہوں
آنکھیں کاجل سے بھیگتی ہیں
ہزاروں غم امڈتے ہیں
پھر سینے سے لگ جاتی ہوں
اپنے آنسو چھپاتی ہوں
اماں کی آنکھیں کھوجتی ہیں
دل میرا ٹٹولتی ہیں
میں ضبط سے آنسو روکتی ہوں
اماں کے کانپتے ہاتھوں کو چومتی ہوں
اور بس یہی میں کہتی ہوں
اماں خوش بہت میں رہتی ہوں
اماں خوش بہت میں رہتی ہوں

Rate it:
Views: 675
15 Sep, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL