اماں

Poet: سیدہ ثناء By: Sana, Lahore

میکے جب بھی جاتی ہوں
اماں حال چال جو پوچھتی ہیں
بیٹی خوش تم رہتی ہو
ہنس کہ میں یہ کہتی ہوں
اماں خوش بہت میں رہتی ہوں
آنکھیں کاجل سے بھیگتی ہیں
ہزاروں غم امڈتے ہیں
پھر سینے سے لگ جاتی ہوں
اپنے آنسو چھپاتی ہوں
اماں کی آنکھیں کھوجتی ہیں
دل میرا ٹٹولتی ہیں
میں ضبط سے آنسو روکتی ہوں
اماں کے کانپتے ہاتھوں کو چومتی ہوں
اور بس یہی میں کہتی ہوں
اماں خوش بہت میں رہتی ہوں
اماں خوش بہت میں رہتی ہوں

Rate it:
Views: 662
15 Sep, 2017