امتحان

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

پھر اس کوہ سے صدا آئی
سنبھالو وقت امتحاں آیا

حق و باطل کی لڑائی میں
اک موڑ صبر آزما آیا

مانوس سے بھیس میں
اجل کا پیغام آیا

کسی کے سر کی چادر چھن گئی
کسی کی زندگی کا سہارا

صبح جو نکلا گھر سے
وآپس نہ شام آیا

نفرتوں کی ہواؤں سے
بجھ گئے محبتوں کے چراغ

اندھیرا پھیل گیا چار سو
نہ شب آسماں پر چاند آیا

طفل معصوم کو پکڑاتے
اجل کا پروانہ

نہ ہاتھ کانپے اسکے
نہ دل میں رحم آیا

رضائے الہی کیلئے
یہ کیسا جہاد ہے

کہ چشم قدرت میں بھی
آنسو بھر آیا

Rate it:
Views: 547
15 Oct, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL