امکان

Poet: Abrar Nadeem By: Zubair Bashir, Lahore

تو جا بھی چکا چھوڑ کے اک عرصہ ہوا ہے
اور ہم ہیں کہ اب تک ہیں کوئی آس جگائے

کس روز تیرا راستہ دیکھا نہیں ہم نے
کس رات تیرے واسطے دیپک نہ جلائے

اب تجھ سے ملاقات ہو تُو آئے کہ مت آئے
تجھ سے کوئی مل پائے تو جا کر یہ بتائے

ممکن ہے کسی روز تجھے بھول ہی جائیں
ممکن ہے کسی روز ہمیں سانس نہ آئے

Rate it:
Views: 590
10 Aug, 2009