امید کی کرنیں ۔ ۔ گیت
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanامید کی کرنوں سے نئی دنیا بسا لے
ارمان بھرے شہر میں گھر ااپنا بنا لے
ہر دھوپ کے آنگن میں چھپی مست گھٹا ہے
دکھ درد کے سازوں میں بھی خوشیوں کی صدا ہے
مایوس نہ ہو آج ذرا ہنس لے ہنسا لے
ارمان بھرے شہر میں گھر اپنا بنا لے
ان غم کے اندھیروں میں نئے چاند کھلیں گے
کل بچھڑے سویرے بھی تجھے آن ملیں گے
تو دل میں محبت کے چراغوں کو جلا لے
ارمان بھرے شہر میں گھر اپنا بنا لے
دنیا میں تو الفت کے لیے دار و رسن ہے
محنت کے مقدر میں بھی غربت کا کفن ہے
ہمت ہے تو ہمت سے مقدر کو جگا لے
ارمان بھرے شہر میں تو گھر اپنا بنا لے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






