امید

Poet: Aadi By: Aadi, karachi

امید کسی کی یاد دل میں ہے
کوئی احساس باقی ہے
بدلتے موسموں کے درمیاں اک ساتھ باقی ہے

ابھی تو میں سفر میں یو ملیں گی منزلیں مجھ کو
مگر ان راستوں کے درمیاں اک ساتھ باقی ہے

کہیں پر شام ڈھلتی ہے کہیں رات ہوتی
ابھی تو چاندنی ہے چاند کی رات باقی ہے

چلے آؤ کسی دن تم ہمارا حال بھی دیکھو
ہمارا جسم مردہ ہے مگر اک سانس باقی ہے

امید ہے پھر بھی ملے گا وہ اک دن ہمیں
خدا پر ہے بھروسہ ابھی خدا کی ذات باقی ہے

Rate it:
Views: 816
09 May, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL