امید
Poet: mamona By: mamona, kot mithanاب میں تنہا بیٹھا خود سے باتیں کرتا ہوں
اور محفل میں چپ چاپ ہی بیٹھا رپتا ہوں
تیرے موسم ہجر نے اتنا حساس کر دیا ہے
ہوا بھی زرا تیز چلے تو رو پڑتا ہوں
تیری خوشبو آتی ہے میرے کمرے سے
درد بڑھنے لگے تو دیواروں سے لپٹ کر روتا ہوں
ھر رات میرے اندر کچھ مر سا جاتا ہے
ہر صبح پھر کسی امید پہ جی اٹھتا ہوں
More Life Poetry






