امید

Poet: Laeeq By: Laeeq Ahmed, Dera Ghazi Khan

نہ کوئی اپنا ہے نہ کوئٰی یگانہ ہے یہاں
پھر ہم جیسے اجنبی جائیں کہاں

یہ کیسا درد ہے یہ کیسی ریت ہے یہاں
اپنے ہوئے پرائے جہاں

کوئی تو ہو جو آ کے درد سنمبھالے ہمارے
ہر کوئی اپنی مستی میں مست ہے یہاں

نہ کوئی دوست رہا نہ کوئی رقیب رہا
جو رہا وہ تنہا رہا یہاں

تنہا رہنا ہے کتنا مشکل کوئی ہم سے آ کے پوچھے
پھر پتہ چلے ان کو کہ جدائی ہے کیسی یہاں

نہ کوئی اپنا ہے نہ کوئی یگانہ ہے یہاں
پھر ہم جیسے اجنبی جائیں کہاں

اس امید پر بس جی رہے ہیں ہم لئیق
کہ کوئی تو ہو ہوگا جو ہوگا ہمارا یہاں

Rate it:
Views: 591
02 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL