انتخاب درد ۔حصہ اول
Poet: Khawaja Meer Dard By: Bakhtiar Nasir, Lahoreمیں جاتا ہوں دل کو تیرے پاس چھوڑے
میری یاد تجھ کو دلاتا رہے گا
باوجو دیہکہ پرو بال نہ تھے آدم کے
وہاں پہنچا کہ فرشتے کا بھی مقدور نہ تھا
دل زمانے کے ہاتھ سے سالم
کوئی ہوگا کہ رہ گیا ہوگا
اندازہ وہ ہی سمجھے میرے دل کی آہ کا
زخمی کوئی ہوا ہو کسی کی نگاہ کا
کھل نہیں سکتی ہیں اب آنکھیں میری
جی میں یہ کس کا تصور آگیا
تو ہو وے جہاں مجھ کو بھی ہونا وہیں لازم
تو گل ہے میری جان تو میں خار ہوں تیرا
موت کیا آکے فقیروں سے تجھے لینا ہے
مرنے سے آگے ہی یہ لوگ تو مر جاتے ہیں
بعد مرنے کے میرے ہوگی میرے مرنے کی قدر
تب کہا جائے گا لوگوں سے وہ برساتیں کہاں
یوں تو ہے دن رات میرے دل میں اسکا خیال
جن دنوں اپنی بغل میں تھا‘ سو وہ راتیں کہاں
اسکی باتیں مجھ سے کیا پوچھو ہو تم
مدتیں گزریں کہ دیکھا بھی نہیں
More Sad Poetry






