یہ انتساب کیا ہے اس کا نصاب کیا ہے پھر میرے غموں ک شدت کا حساب کیا ہے میں تڑپتا رہوں نسوانی چاہت کو عمر بھر احسن مگر اس عبادت کا مجھ کو ثواب کیا ہے