انتطار

Poet: Aashi By: Aysha, killeen

ابھی تو کاٹنے ہیں ہم کو
اداس موسم کے رتجگے بھی
وہ سارے لمحے جو کھو گئے ہیں
وہ سارے رستے جو گم گئے ہیں
خزاں کی رت میں اب کون آئے
کوئی تو جا کر اسے بتائے
وہ چاند تارے سمیٹ لائے
اسے بتائے کہ کوئی اب تک
وفا کے موتی پرو رہا ہے
صدائیں دل سے نکل رہی ہیں
امیدیں اب دم توڑنے لگی ہیں
کوئی تو جائے۔۔۔۔ بتائے اس کو
ہماری سوچیں بکھر گئی ہیں
ہماری سانسیں بکھر رہی ہیں
ہماری آنکھوں کے دیپ اب ماند پڑ رہے ہیں
اب آ بھی جاؤ کہ
رات کے سائے بڑھ رہے ہیں

Rate it:
Views: 595
21 Nov, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL