انتظار

Poet: muhammad faizan munghiz By: muhammad faizan munghiz, jhelum

خود کے لوٹ آنے کا انتظار ہے مجھ کو
مجھ سے پوچھتے ہیں یہ
ان سیاہ راتوں میں
کیوں جاگتے ہو تم
کس کو سوچتے ہو تم
اداس بیٹھ کے چھت پہ
چاند دیکھتے کیوں ہو۔
بات اصل میں یوں ہے
چاند کی شرارت ہے۔
چاند آتا تھا ملنے۔
اب کہیں نہیں ملتا۔
بیٹھ کہ راتوں میں
کوستا ہوں چاند کو
اور انتظار کرتا ہوں
اپنی پہلی حالت کا
کیا تھا میں، بنا کیا ہوں
خود کے لوٹ آنے کا انتظار کرتا ہوں۔
خود کے لوٹ آنے کا انتظار ہے مجھ کو

Rate it:
Views: 558
09 Oct, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL