تمہیں تو کوئی مصیبت چھو بھی نہیں سکتی
کہ تیرے گرد ہے میری دعاؤں کا حصار
جب اپنا ملن قسمت میں لکھا ہی نہیں
تو کیوں کروں میں رابطہ بحال
یوں تو سب ہی خوشحال سے لگتے ہیں
پر کوں جانے کس کے دل میں ہیں دکھ آباد
جن کے ہونٹوں پر اکثر ہنسی رہتی ہے
انہیں کو اکثر پیار کرتا ہے برباد
میں نے کبھی اظہار نہیں کیا تو کیا ہوا
تم سے اور صرف تم سے ہی تو کیا ہے پیار