اندر کا آدمی
Poet: Jamshed By: Jamshed, Dubaiعجیب شخص ہے جو میرے ساتھ میں رہتا ہے
خود حجاب میں رہ کر مجھے بے حجاب رکھتا ہے
میرے سبھی خواہشیں ہیں دراصل اسکی جانب سے
خود سکوں میں رہ کر مجھے بے قرار رکھتا ہے
میں جو بھی کروں اچھا اسے اسکی نہیں پروا
مگر میرا ہر برا کام اپنی نگاہ میں رکھتا ہے
میں جو ہوں مضبوط تو خود بہت معصوم و حساس
میں جتنا روک کے رکھوں مگر وہ رلا کے رکھتا ہے
نہ جانے کس بات کا لیتا ہے بدلہ ہمیشہ مجھ سے وہ
تبھی پتا نہیں چلا کہ کس جرم کی سزا میں رکھتا ہے
اسے خبر ہے کہ اس کی وجہ سے بڑ ی مشکلوں میں ہوں
تبھی غموں کے ہر موسم میں مجھے مسکرا کے رکھتا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






