اندھیری رات میں جگنو ستارے ڈھونڈتے رہنا
بھنور میں سب پے واجب ہے کنارے ڈھونڈتے رہنا
کبھی دیوار سے رشتہ کبھی در تھام لیتے ہیں
عجب قسمت غریبوں کی سہارے ڈھونڈتے رہنا
محبت کرنے والوں کے تقاضے بھی نرالے ہیں
منافع بخشتے رہنا خسارے ڈھونڈتے رہینا
تمھیں جو شوق ہے قصے پُرانے پڑھتے رہنے کا
کبھی تاریخ لکھے گی ہمارے, ڈھونڈتے رہینا
مجھے محسن دی تھی بد دُعا اُس نے بچھڑتے ہی
تمھیں بھی مِل نہ پائیں گے تھمارے, ڈھونڈتے رہنا