Add Poetry

اندھیری رات کو چراغ لکھتا رہتا ہوں

Poet: Arif Ishtiaque By: Arif Ishtiaque, Karachi

اندھیری رات کو چراغ لکھتا رہتا ہوں
پھر اپنے آپ سے بیز ا ر لگتا ر ہتا ہوں

یہ راہزن کیوں راتوں کو مارے پھرتے ہیں
میں کس کے ہاتھ سرِ شام لْٹتا رہتا ہوں

میں خود بساتا ہوں دل کو اجاڑ دیتا ہوں
پھر اس کے بعد یونہی ہاتھ ملتا رہتا ہوں

جو مجھ کو بھولنا چاہتا ہے بھْلا دیتا ہے
میں جس کو یاد کرتا ہوں، تو کرتا رہتا ہوں

اے نئی دوست تیری تازہ قربتوں میں بھی
اْداس رہتا ہوں، گھلتا ہوں، جلتا رہتا ہوں

Rate it:
Views: 458
07 Jan, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets