Add Poetry

اندھیرے چاروں طرف سائیں سائیں کرنے لگے

Poet: راحت اندوری By: محمد رضوان, Karachi

اندھیرے چاروں طرف سائیں سائیں کرنے لگے
چراغ ہاتھ اٹھا کر دعائیں کرنے لگے

ترقی کر گئے بیماریوں کے سوداگر
یہ سب مریض ہیں جو اب دوائیں کرنے لگے

لہو لہان پڑا تھا زمیں پر اک سورج
پرندے اپنے پروں سے ہوائیں کرنے لگے

زمیں پر آ گئے آنکھوں سے ٹوٹ کر آنسو
بری خبر ہے فرشتے خطائیں کرنے لگے

جھلس رہے ہیں یہاں چھاؤں بانٹنے والے
وہ دھوپ ہے کہ شجر التجائیں کرنے لگے

عجیب رنگ تھا مجلس کا خوب محفل تھی
سفید پوش اٹھے کائیں کائیں کرنے لگے

Rate it:
Views: 2140
03 Mar, 2022
Related Tags on Rahat Indori Poetry
Load More Tags
More Rahat Indori Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets