اندیشے

Poet: Abdul Waheed(Muskan) By: Abdul Waheed(Muskan), Haripur

روح بے چین ہے اک دل کی ازیت کیا ہے
دل ہی شعلہ ہے تو یہ سوزِ محبت کیا ہے
وہمجھے بھول گئ اس کی شکایت کیا ہے
رنج تو یہ ہے کہ رو رو کے بھلایا ہو گا

جھک گئی ہو گی جواں سال امنگوں کی جبیں
مت گئی ہو گی تلک، ڈوب گیا ہو گا یقیں
چھا گیا ہو گا دھواں، گھوم گئی ہو گی زمیں
اپنے پہلے ہی گھروندے کو جو ڈھایا ہو گا

دل نے ایسے بھی کچھ افسانے سنائے ہوں گے
اشک آنکھوں نے پئیے اور نہ بہائے ہوں گے
بندکمرے میں جو خط میرے جلائے ہوں گے
ایک اک حرف جبیں پرابھر آیا ہوگا

اُس نے گھبرا کر نظر لاکھ چھپائی ہو گی
مٹ کے اک نقش نے سو شکل دکھائی ہو گی
پیار سے جب میری تصویر بنائی ہو گی
ہر طرف مجھ کو تڑپتا ہوا پایا ہو گا
 

Rate it:
Views: 455
09 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL