خوشیاں کم اور ارمان بہت ہیں
جہاں بھی دیکھو، پریشان بہت ہیں
قریب سے دیکھا نکلے ریت کے گھر
مگر دور سے ان کی شان بہت ہیں
کہتے ہیں، سچ کا کوئی مقابلہ نہیں
مگر آج جھوٹ کی ، پہچان بہت ہیں
مشکل سے ملتا ہے شہر میں آدمی
یوں تو کہنے کو انسان بہت ہیں